Taboot Hasan Ka

Mesum Abbas

تیروں نے سجایا ہے تابوت حسن کا
گھر لوٹ کے آیا ہے تابوت حسن کا

شبیر یہ کہتے تھے شبر کے جنازے پر
کیوں خوں میں نہایا ہے حسن کا

اک دنیا مخالف تھی پوچھے کوئی سرور سے
کس طرح اٹھایا ہے تابوت حسن کا

جب تیروں کی بارش تھی اے شاہ نجف تم نے
گرنے سے بچایا ہے تابوت حسن کا

اے بنت نبی تم نے خود آکے بقیعہ سے
آنکھوں سے لگایا ہے تابوت حسن کا

پہلو میں محمد کے رکھنے نہ دیا لاشہ
باہر سے دکھایا ہے تابوت حسن کا

اماں کو سلامی جو دینی تھی بقیعہ میں
رکتا ہوا آیا ہے تابوت حسن کا

Lyrics Submitted by Muhammad Uzair

Lyrics provided by https://damnlyrics.com/