عاشقو عاشقی کا مزہ اگیا
مصطفی سے لگی کا مزہ اگیا
بولے جبرائیل تلوؤں کو یوں چوم کر
اج تو نوکری کا مزہ اگیا
جوں ہی نکلا رخ والضحٰی زلف سے
رات کو چاندنی کا مزہ اگیا
پیچھے حر ہے تو اگے ہے ابن علی
باوفا مقتدی کا مزہ اگیا
کہہ رہی ہے سخا یہ سنو غور سے
کربلا کے سخی کا مزہ اگیا
میں بھی تھا تھے فرشتے بھی حاکم وہاں
اج تو حاضری کا مزہ اگیا
Lyrics Submitted by Yasir Ali Asghar
Enjoy the lyrics !!!