damnlyrics.com

Umar Bhar Roi Sakina

ہائے سکینہ کی غریبی

ہائے سکینہ کی غریبی

باپ کو خواب میں دیکھا تو پکاری دختر

آپ جس دن سے گۓ اے میرے مظلوم پدر

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

آپ مقتل کو سدھارے تو ہوئی خاک بسر

خاک سب خیمے ہوئے جل کے پھوپھی بےچادر

تم نے پہنائے تھے جو لے گیا ظالم وہ گوہر

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

بھولنا چاہا بھی لیکن نہ بھلا پائی وہ بات

نقش اس دل پہ ہوئے ہیں وہ سکون کے لمحات

آپ کے سینے پہ میں سوئی تھی آشور کی رات

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

میرے رخسار پہ دیکھو تو تمانچوں کے نشاں

آنکھ سے اشک تو کانوں سے لہو بھی ہے رواں

آپ کے سر کی قسم قیدی ہوئی جب سے یہاں

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

بابا ہم گیارہ محرم کو سفر پر نکلے

شام کی سمت سبھی قیدی چلے روتے ہوئے

کیسے بتلاؤں تمہیں راہ میں جو زخم ملے

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

چلتے ناکے سے میں اک بار گری محو فغاں

قافلہ روکا گیا قیدی ہوۓ نوحہ کناں

دادی زہرا سے ملی سوئی تھی کچھ دیر وہاں

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

بابا اک یہ بھی قیامت کا ستم تھا ہم پر

شام کے لوگوں نے برسائے تھے ہم پر پتھر

پتھروں سے جو لگے زخم دل نازک پر

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

بیس گھنٹوں کا سفر وہ بھی اسیری کے لیے

پھر بلایا مجھے ظالم نے کنیزی کے لیے

یہ ستم کم تو نہیں آپ کی بیٹی کے لیے

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

آپ کی یاد تمانچوں کے ستم تنہائی

دیکھو تقدیر سکینہ کو کہاں لے آئی

بابا جس روز سے میں قید ستم میں آئی

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

بین عرفان سکینہ کے لکھے کیا مظہر

باپ کو خواب میں دیکھا تو پکاری دختر

آپ جس دن سے گۓ اے میرے مظلوم پدر

پھر اس کے بعد کہاں سوئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

عمر بھر روئی سکینہ

Lyrics Submitted by Burhan Haider

Enjoy the lyrics !!!