لطیف عشق کا پہلو میرے حضور کے نام
ہے میری آنکھ میں آنسو میرے حضور کے نام
وہ ان کہی جو دم نزع کان میں بولے
سنا ہے کہتے ہیں سادو میرے حضور کے نام
پلا کے دودھ وہ بچوں کے ساتھ دوڑ ائی
سنے ہے دشت میں آہو میرے حضور کے نام
طلسم کفر و ظلالت بھی ہو گیا والناس
نہ چل سکا کوئی جادو میرے حضور کے نام
اسد نے بھر لیا دامن گل عقیدت سے
میرے کلام ی خوشبو میرے حضور کے نام
Lyrics Submitted by مولانا ریاض احمد ضیائی
Enjoy the lyrics !!!